
بھارت کی ریاست مہاراشٹرا میں طوفانی بارش اور سیلاب سے کم ازکم 16 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق کولہاپور اور دیگر اضلاع میں ہونے والی 670 ملی میٹر بارش سے ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا تھا جس کے بعد حکام کی جانب سے پانی کو دریاؤں میں چھوڑا گیا تھا اور پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا تھا۔پونے کے ڈویژنل کمشنر دیپک مہیسکر کا کہنا تھا کہ ‘ان اضلاع میں ڈیموں میں پانی بھر چکا ہے، اگر مزید بارش ہوجاتی ہے تو ہمارے پاس پانی کو دریاؤں میں چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے’۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے حکام سے فوری طور پر انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ خطے میں اگلے تین روز میں مزید تیز بارش ہوگی۔ڈویژنل کمشنر دیپک مہیسکر کا کہنا تھا کہ ہزاروں ٹرک معاشی مرکز ممبئی کو انفارمیشن ٹیکنالوجی حب بنگلور سے ملانے والی ایک نیشنل ہائی وے پر پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ متعدد مقامات پر سڑک ٹوٹ چکی ہے۔سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ بارش کے باعث علاقے میں اسکول اور کالج بھی متاثر ہوئے ہیں جہاں رواں ہفتے پڑھائی کا سلسلہ شروع نہیں ہو سکا ہے جبکہ رواں ہفتے ان کے کھلنے کی بھی امید نہیں ہے۔خیال رہے کہ جون سے ستمبر کے دوران مون سون کی موسمی بارشوں کے باعث جنوبی ایشیا کے اکثر ممالک میں سیلاب آتا ہے اور ہزاروں افراد متاثر ہوتے ہیں۔بھارت میں مجموعی طور پر 70 فیصد بارش مون سون کے دوران ہوتی ہے جو کسانوں اور زرعی پیداوار سے منسلک کاروباری برادری کے لیے امتحان بن جاتی ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت اور نیپال میں مون سون کی طوفانی بارش کے نتیجے میں کم ازکم 40 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے تھے۔بھارت کی ریاست آسام اور اروناچل پردیش میں طوفانی بارش سے تقریباً 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور حکام کے مطابق آسام کے تمام 21 اضلاع مون سون کے ریلوں سے متاثر ہوئے تھے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال جنوبی ایشیا میں مون سون کے دوران کم ازکم 12 سو افراد ہلاک ہو گئے تھے اور بھارت کی جنوبی ریاست کیرالا 100 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ متاثر ہوئی تھی۔