
ایران پر رات بھر اسرائیلی حملوں میں جوہری سائنسدان سمیت 9 شہری شہید
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کے نفاذ سے قبل رات بھر ایران پر جاری رہنے والے اسرائیلی حملوں میں جوہری سائنسدان صدیقی صابر سمیت 9 ایرانی شہری شہید اور 4 رہائشی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایرانی میڈیا نے منگل کو اطلاع دی ہے کہ رات کے وقت ملک کے شمالی حصے پر اسرائیلی حملے میں 9 افراد شہید ہو گئے، یہ واقعہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان اعلان کردہ جنگ بندی کے نفاذ سے پہلے پیش آیا۔
ایرانی خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق صوبہ گیلان کے ایک اعلیٰ عہدیدار علی باقری نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں 4 رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جبکہ کئی ملحقہ گھروں کو بھی دھماکوں سے نقصان پہنچا ہے۔
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کے مطابق شمالی تہران پر اسرائیلی حملے میں جوہری سائنسدان محمد رضا صدیقی صابر بھی شہید ہوگئے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے کے حوالے سے بتایا کہ محمد رضا صدیقی صابر کو ان کے والدین کے گھر آستانہ اشرفیہ (شمالی ایران) میں نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق محمد رضا صدیقی صابر امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل تھے، چند روز قبل ان کا 17 سالہ بیٹا تہران میں ان کے گھر پر حملے میں شہید ہو گیا تھا۔
دریں اثنا، تہران میں رات بھر دھماکوں کا سلسلہ جاری رہا، جہاں دارالحکومت کے شمالی اور وسطی علاقوں میں ہونے والے دھماکوں کو اے ایف پی کے صحافیوں نے اس تنازع کے آغاز کے بعد سے سب سے شدید قرار دیا۔
ایران کی وزارت صحت کے مطابق 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے حملوں میں 400 شہری شہید ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیل میں 12 دن گزرنے کے باوجود مکمل نقصانات کا اندازہ تاحال نہیں لگایا جا سکا، کیونکہ فوجی سنسرشپ کے قوانین معلومات کی اشاعت کو محدود کررکھا ہے، تاہم ملک بھر میں کم از کم 50 میزائل حملوں کے اثرات کی تصدیق ہو چکی ہے اور منگل کے حملوں سے پہلے سرکاری ہلاکتوں کی تعداد 24 تھی۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے گزشتہ رات قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر میزائل حملے کے چند گھنٹے بعد امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بند پر آمادہ ہوگئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان اگلے 6 گھنٹوں بعد حملے بند کردیے جائیں گے جب دونوں ممالک اپنے جاری آخری مشن مکمل کرلیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باضابطہ طور پر جنگ بندی کا آغاز پہلے ایران کرے گا اور 12ویں گھنٹے پر اسرائیل بھی جنگ بندی شروع کردے گا جب کہ 24ویں گھنٹے پر ’12 روزہ جنگ‘ کے خاتمے کو دنیا بھر میں باقاعدہ طور پر تسلیم کیا جائے گا۔
اپنی پوسٹ میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے دوران دونوں فریقین پرامن اور باعزت رویہ اختیار کریں گے