الہ دین ایک افسانوی کردار یا حقیقی شخصیت ؟

ڈزنی نے اپنی انیمیٹڈ فلم الہ دین کو حال ہی میں لائیو ایکشن فلم کے طور پر دنیا بھر میں ریلیز کیا ہے۔مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ گلی کوچوں میں آوارہ پھرنے سے لے کر جادوئی چراغ کے مالک بن جانے والے الہ دین درحقیقت ایک حقیقی شخصیت سے متاثر ہے؟اس کہانی کی تاریخ کافی دلچسپ ہے اور مختلف ماہرین نے الہ دین کہانی کی تاریخ پر تحقیق کی۔الہ دین کی اصل کہانی کتنی پرانی ہے؟گزشتہ صدی میں الہ دین کی کہانی کا کریڈٹ اکثر انتونی گالانڈ کو دیا جاتا تھا جو کہ 17 صدی میں قسطنطنیہ میں فرانسیسی سفیر کے سیکرٹری کے طور پر کام کرتے تھے۔انہوں نے فرنچ زبان میں ایک انسائیکلوپیڈیا Bibliothèque Orientale پر کام کیا تھا اور وہ پہلے یورپی مترجم تھے جنہوں نے الف لیلیٰ کا ترجمہ فرانسیسی زبان میں کیا، جس کے بعد اس کے دوسری زبانوں میں تراجم ہوئے اور اردو میں یہ کتاب انگریزی سے ترجمہ ہوئی۔کولمبیا یونیورسٹی سے تعقل رکھنے والے عربی و تقابلی اسٹڈیز کے پروفیسر محسن جے الموسوی کے مطابق الف لیلیٰ 14 ویں صدی کے آخر کے عرب کہانیوں کے نامکمل مجموعے کا نام تھا جس میں بعد ازاں مختلف تراجم میں متعدد کہانیوں کا اضافہ ہوا۔1704 سے 1706 کے درمیان انتونی گلانڈ نے ہزار داستان کی 7 کتابیں شائع کیں جس میں 282 راتوں کی 40 کہانیاں کا احاطہ کیا گیا۔مگر یہ وہ کہانیاں ہیں جو قرون وسطیٰ سے تعلق رکھتی تھیں، حقیقت تو یہ ہے کہ الہ دین کی داستان اتنی زیادہ پرانی نہیں کیونکہ 1712 میں انتونی گالانڈ کی جانب سے اس کی اشاعت کے بعد محققین اس کہانی کا قدیم قلمی نسخہ دریافت نہیں کرسکے۔انتونی گالانڈ نے یہ داستان اپنی ڈائری میں اس وقت لکھی جب انہوں نے 8 مئی 1709 کو حلب میں ایک شامی داستان گو آنطون یوسف حنا دیاب سے اسے سنا تھا۔1709 تک انتونی گالانڈ نے الف لیلیٰ کے اصل مگر نامکمل قلمی نسخے کی تمام کہانیوں کا ترجمہ کرلیا تھا اور وہ باقی کی تلاش کررہے تھے۔2018 میں شائع ہونے والی مارولیس تھیویز : سیکرٹ آتھرز آف دی عربین نائٹس کے لکھاری پاﺅلو لیموس ہورتا کے مطابق ‘جب گالانڈ عربی قلمی نسخے سے تمام کہانیوں کا ترجمہ کرنے میں کامیاب ہوگئے تو ان کے پبلشر نے 8 ویں کتاب (1709) میں ایک ترک مجموعے کو شامل کیا تاکہ مزید کہانیوں کے لیے عوامی طلب کو پورا کیا جاسکے، اس بات نے گالانڈ کو مشتعل کردیا اور انہوں نے مزید کتابوں کے لیے داستانوں کو جمع کرنے کا کام تیز کردیا’۔مزید سراغ کی تلاش میں انتونی گالانڈ نے اپنے دوست پال لوکاس کے اپارٹمنٹ پہنچے جو پیرس اور مشرق وسطیٰ کے درمیان سفر کرکے ہیرے جواہرات اور دیگر نوادرات لاتے رہتے تھے۔وہاں انتونی کی ملاقات پہلی بات حنا ذیاب سے 25 مارچ 1709 میں ہوئی۔جب انتونی گالانڈ نے اس شامی شخص سے پوچھا کہ وہ الف لیلیٰ کی کہانیوں کے بارے میں کچھ جانتے ہیں تو دیاب نے جواب دیا ہے کہ ہاں وہ جانتے ہیں۔اس کے بعد کئی ملاقاتوں میں حنا دیاب نے گالانڈ کو الہ دین کی کہانی سنائی جبکہ مزید دیگر مشہور داستانیں جیسے علی بابا اور چالیس چور بھی سنائی۔یہ سب داستانیں 9 ویں کتاب میں شائع ہوئیں، مجموعی طور پر انتونی گالانڈ نے الف لیلی پر 12 کتابیں شائع کیں اور یہ کام 1717 میں مکمل ہوا۔ماہرین عرصے سے جانتے ہیں کہ حنا دیاب نے ہی الہ دین کی کہانی انتونی گالانڈ کے حوالے کی مگر وہ یہ نہیں جانتے کہ خود حنا دیاب نے یہ کہانی کب پہلی بار سنی تھی۔پاﺅلو لیموس ہورتا کے مطابق ‘ہم نہیں جانتے کہ دیاب نے اس کہانی کو حلب یا پیرس تک اپنے سفر کے دوران دیگر داستان گو افراد سے سن کر اس کہانی کو مزید کس طرح بہتر بنایا یا انہوں نے کسی سے یہ پوری کہانی اسی شکل میں سنی اور کسی قلمی نسخے میں محفوظ کرلی یا انہوں نے اس کہانی کا گمشدہ نسخہ ڈھونڈا اور پھر گالانڈ کے حوالے کردیا’۔الہ دین کی کہانی کیسے وجود میں آئی؟محققین الہ دین کی کہانی مختلف مقامات کا مکسچر دیکھتے ہیں جیسے ڈزنی کی نئی فلم میں سلطان کا محل برمی مندر سے متاثر ہے، گالانڈ کی الہ دین کی کہانی چین کی تھی مگر اس میں جو کردار اور دنیا دکھائی گئی وہ چین سے مطابقت نہیں رکھتے تھے۔پاﺅلو ہورتا کے مطابق ‘یہ کردار ایک مسلم معاشرے میں رہتے ہیں، پھر جس طرح ایک جن چراغ سے باہر آتا ہے اس سے لگتا ہے کہ یہ کہانی عربی کی ہے’۔کیمبرج یونیورسٹی کے اسلامک اسٹڈیز سینٹر کے ریسرچ ایسوسی ایٹ عرفات اے رزاق یہ نکتہ اٹھاتے ہیں کہ قدیم عربی وضاحتوں میں چین کو ایک دور دراز کے ملک طور پر پیش کیا جاتا تھا، الہ دین کی کہانی کی ابتدائی برطانوی داستان میں بھی چینی عناصر موجود ہیں، جس سے اس خطے کی کشش سے برطانیہ کے متاثر ہونے کی عکاسی ہوتی ہے، یہ وہ وقت تھا جب برطانوی وہاں افیون کے خلاف جنگیں لڑ رہے تھے۔ڈزنی کی 1992 کی انیمیٹڈ فلم میں الہ دین کی کہانی کو پہلے عراق کے دارالحکومت بغداد میں بیان کیا جانا تھا مگر پھر فلم سازوں نے مقام بدل دیا، فلم کے ڈائریکٹرز میں سے ایک جان مسکر کے مطابق ‘ہم نے پہلے بغداد کے بارے میں ہی سوچا تھا اور پھر وہاں پہلی گلف وار ہوئی، جس کے بعد روئے ڈزنی نے کہا کہ یہ بغداد نہیں ہوسکتا، تو ہم نے اگربا (Agrabah) کو چن لیا’۔کیا الہ دین کا کردار حقیقی شخصیت سے متاثر ہے؟اس کہانی کے تمام تر افسانوی پہلوﺅں سے قطع نظر ماہرین کا اب ماننا ہے کہ اس کا مرکزی کردار درحقیقت ایک حقیقی شخص کے حقیقی تجربات پر مبنی ہے۔عرفات اے رزاق کہتے ہیں ‘اب الہ دین کے پیچھے موجود شخص کے بارے میں کافی تحقیق ہورہی ہے’۔بیشتر ماہین کے مطابق یہ حقیقی شخصیت کوئی اور نہیں خود حنا دیاب کی ہے۔اگرچہ انتونی گالانڈ نے الف لیلی کے اپنے تراجم میں حنا دیاب کو کوئی کریڈٹ نہیں دیا، مگر دیاب نے خود بہت کچھ لکھا جیسے 18 ویں صدی کے وسط میں ایک سفرنامے میں انہوں نے الہ دین کی کہانی گالانڈ کو سنانے کا ذکر کیا۔تاریخ دان جیروم لینٹین نے 1993 میں ویٹیکن کی لائبریری میں اس دستاویز (حنا دیاب کا سفرنامہ) ڈھونڈا تھا مگر اب حالیہ عرصے میں اسے زیادہ مقبولیت اس وقت ملی جب جیروم لینٹین اور ان کے ساتھی برنارڈ ہے برجر نے 2015 میں اس کا فرانسیسی ترجمہ کیا جبکہ اس کا انگریزی ترجمہ 2020 تک شائع ہونے کا امکان ہے۔اپنی اس سوانح میں حنا دیاب نے اپنی مشکلات میں گزرنے والے بچن کا ذکر کیا اور یہ بتایا کس طرح وہ فرانسیسی بادشاہ کے محل تک پہنچے، جو وضاحت انہوں نے اس سفرنامے میں کی ہے وہ اس پرتعیش محل سے کافی ملتی جلتی ہے جو گالانڈ کی الہ دین کہانی کے ورژن میں موجود ہے۔یہی وجہ ہے کہ محققین کا ماننا ہے ‘الہ دین ممکنہ طور پر ایک حلب سے تعلق رکھنے والے نوجوان عرب ہوسکتا ہے جو جوہرات سے کھیلنے کے ساتھ شاہی محلوں تک پہنچا’۔اور یہ اس کہانی کی تاریخ میں نمایاں تبدیلی ہے کیونکہ 300 برس سے ماہرین کا خیال تھا کہ الہ دین ممکنہ طور پر فرانسیسی پریوں کی داستان سے متاثر ہوسکتا ہے جو اسی زمانے میں سامنے آئی تھی یا یہ کہانی 18 ویں صدی کے فرانس کی مشرق کی کشش کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔مگر یہ خیال کہ حنا دیاب کی زندگی پر الہ دین کی کہانی کو لکھا گیا، جس میں ایک مشرق وسطیٰ کے رہائشی کا سامان فرنچ سے ہوا، نے تاریخ کو بدل دیا ہے۔پاﺅلو ہورتا کے مطابق ‘یہ ذہن گھما دینے والی تبدیلی ہے کہ الہ دین کی کہانی ایک 60 سالہ فرانسیسی معلم اور مترجم کے ذہن کا خیال نہیں بلکہ اس کا جنم حلب کے 20 سالہ مسافر کی داستان گوئی اور زندگی کے تجربات سے ہوا، دیاب نے مشرق اور مغرب کو اس کہانی میں ملادیا، یعنی اپنے آبائی وطن کی داستان گوئی کی روایات کا امتزاج 18 ویں صدی کے فرانس میں ہونے والے مشاہدات سے کیا’۔انہوں نے مزید کہا ‘حنا دیاب خود ایک متوسط پس منظر سے تعلق رکھتے تھے اور زندگی میں اسی طرح آگے بڑھنا چاہتے تھے جیسا الہ دین کی کہانی میں بیان ہوا، وہ ایک مارکیٹ اسٹال چاہتے تھے اور الہ دین کی کہانی میں بھی اس کے انکل اسے ایک دکان لگا کر دینے کا وعدہ کرتے ہیں تاکہ اچھی زندگی گزار سکے۔ لڑکپن میں دیاب نے ایک بڑی تاجر کمپنی کے معاون کے طور پر کام کیا مگر اسے برطرف کردیا گیا، جس سے اس کی حلب میں کپڑے کی منافع بخش تجارت میں کامیابی کے خواب سے دستبردار ہونا پڑا’۔یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے آبائی شہر کو چھوڑ کر چلے گئے اور کہیں ان کی ملاقات پال لوکاس سے ہوئی، دیاب اس وقت حلب واپس آئے جب دیاب نے انہیں فرانسیسی بادشاہ کی لائبریری میں عربی نسخوں کی دیکھ بھال کی پوزیشن دینے کا وعدہ پورا نہیں۔حلب میں دیاب کی زندگی ادھیڑ عمری کی زندگی کامیاب گزری کیونکہ وہ اس شہر میں ایک بڑا گھر لینے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

  • Related Posts

    چلی سے 7 کروڑ 40 لاکھ سال پرانے چوہے جتنے سائز کے ممالیہ جانور کا فوسل دریافت

    چلی سے 7 کروڑ 40 لاکھ سال پرانے چوہے جتنے سائز کے ممالیہ جانور کا فوسل دریافت ایک آرٹسٹ کی جانب سے بنائی گئی یوتھیریم پریسر کی تخیلاتی تصویر سائنسدانوں…

    دنیا میں پہلی بار انسان نما روبوٹس کے باکسنگ مقابلے کا انعقاد

    دنیا میں پہلی بار انسان نما روبوٹس کے باکسنگ مقابلے کا انعقاد چین میں پہلی بار انسان نما روبوٹس کا پہلا عالمی مقابلہ منعقد کیا گیا، جس میں روبوٹس ایک…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *

    یہ بھی پڑھئے

    اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل

    اسلام آباد ہائیکورٹ: بلدیاتی الیکشن اور سی ڈی اے کو تحلیل کرنے سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ معطل

    چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈنگ، 6 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں، 2 دریا میں جاگریں

    چلاس میں شاہراہ قراقرم پر لینڈسلائیڈنگ، 6 گاڑیاں ملبے تلے دب گئیں، 2 دریا میں جاگریں

    شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

    شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد کچہری کے باہر خود کش بمبار کے حملے میں 12 افراد شہید، 22 زخمی

    اسلام آباد کچہری کے باہر خود کش بمبار کے حملے میں 12 افراد شہید، 22 زخمی

    پاک فوج نے تیسری انٹر سروسز کامبیٹ شوٹنگ چیمپئن شپ 2025 جیت لی

    پاک فوج نے تیسری انٹر سروسز کامبیٹ شوٹنگ چیمپئن شپ 2025 جیت لی

    مصنوعی ذہانت کے انقلاب کو توانائی کے بحران، عمارتوں کی جلد تکمیل کا مسئلہ درپیش

    مصنوعی ذہانت کے انقلاب کو توانائی کے بحران، عمارتوں کی جلد تکمیل کا مسئلہ درپیش

    نواز شریف کی حکومت بحال ہونے کی خوشی میں یونیورسٹی مٹھائی لے کر گیا تھا، نورالحسن

    نواز شریف کی حکومت بحال ہونے کی خوشی میں یونیورسٹی مٹھائی لے کر گیا تھا، نورالحسن

    اسلام آباد کچہری کے باہر پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں دھماکا، 3 افراد زخمی

    اسلام آباد کچہری کے باہر پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں دھماکا، 3 افراد زخمی

    شادی کے وقت کہا گیا تھا زیادہ عرصہ شادی نہیں چلے گی، یاسرہ رضوی

    شادی کے وقت کہا گیا تھا زیادہ عرصہ شادی نہیں چلے گی، یاسرہ رضوی

    ڈونلڈ ٹرمپ کا احمد الشراع سے تاریخی ملاقات کے بعد شام کی ہرممکن مدد کے عزم کا اظہار

    ڈونلڈ ٹرمپ کا احمد الشراع سے تاریخی ملاقات کے بعد شام کی ہرممکن مدد کے عزم کا اظہار

    ’بالاکوٹ حملے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی نے جنرل باجوہ کے منصوبے کی حمایت کی تھی

    ’بالاکوٹ حملے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی نے جنرل باجوہ کے منصوبے کی حمایت کی تھی

    امریکی سینیٹ سے حکومت کے شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کیلئے فنڈنگ بل منظور

    امریکی سینیٹ سے حکومت کے شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کیلئے فنڈنگ بل منظور

    عمران خان اور وزیراعظم کے استثنیٰ کی شق کے درمیان کوئی ’تعلق‘ نہیں، رانا ثنااللہ

    عمران خان اور وزیراعظم کے استثنیٰ کی شق کے درمیان کوئی ’تعلق‘ نہیں، رانا ثنااللہ

    بھاری جرمانوں پر عوامی ردعمل کے بعد حکومت سندھ کا ای چالان کی رقم میں کمی پر غور

    بھاری جرمانوں پر عوامی ردعمل کے بعد حکومت سندھ کا ای چالان کی رقم میں کمی پر غور

    کار دھماکے کی تحقیقات انسداد دہشتگردی قانون کے تحت کی جا رہی ہیں، دہلی پولیس

    کار دھماکے کی تحقیقات انسداد دہشتگردی قانون کے تحت کی جا رہی ہیں، دہلی پولیس

    شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

    شدت پسند گروہ افغانستان اور اس سے باہر کی دنیا کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، وزیراعظم

    27ویں آئینی ترمیم 2025 کا بل قومی اسمبلی میں پیش

    27ویں آئینی ترمیم 2025 کا بل قومی اسمبلی میں پیش

    کراچی: نجی ہسپتال میں پیدائش کے بعد ’بل کی عدم ادائیگی‘ پر نوزائیدہ بچہ فروخت، مقدمہ درج

    کراچی: نجی ہسپتال میں پیدائش کے بعد ’بل کی عدم ادائیگی‘ پر نوزائیدہ بچہ فروخت، مقدمہ درج

    کراچی: 2 روز قبل گرفتار کالعدم تنظیم کے ارکان دھماکا خیز مواد رکھنے کے مقدمے سے بری

    کراچی: 2 روز قبل گرفتار کالعدم تنظیم کے ارکان دھماکا خیز مواد رکھنے کے مقدمے سے بری

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے دوسرے ایڈیشن کا آغاز

    وزیراعظم نے27ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو

    وزیراعظم نے27ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو

    ایران کا تباہ شدہ جوہری تنصیبات پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرنے کا اعلان

    ایران کا تباہ شدہ جوہری تنصیبات پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرنے کا اعلان

    کراچی: کنواری کالونی منگھوپیر روڈ سے فتنۃ الخوارج کے انتہائی مطلوب 3 دہشتگرد گرفتار

    کراچی: کنواری کالونی منگھوپیر روڈ سے فتنۃ الخوارج کے انتہائی مطلوب 3 دہشتگرد گرفتار

    نیویارک کا میئر کون ہوگا؟ ڈرامائی انتخاب سے ایک دن قبل زہران ممدانی کو برتری حاصل

    نیویارک کا میئر کون ہوگا؟ ڈرامائی انتخاب سے ایک دن قبل زہران ممدانی کو برتری حاصل

    راولپنڈی: غیر قانونی افغان شہریوں کو جائیداد کرائے پر دینے والے 18 افراد کے خلاف مقدمات درج

    راولپنڈی: غیر قانونی افغان شہریوں کو جائیداد کرائے پر دینے والے 18 افراد کے خلاف مقدمات درج

    نیدرلینڈ کا ساڑھے 3 ہزار سال قدیم مجسمہ مصر کو واپس کرنے کا اعلان

    نیدرلینڈ کا ساڑھے 3 ہزار سال قدیم مجسمہ مصر کو واپس کرنے کا اعلان

    پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان

    پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان

    کراچی ترقی یافتہ اور روشنیوں کا شہر تھا، دعا ہے شہر اپنی عظمت رفتہ بحال کرسکے، احسن اقبال

    کراچی ترقی یافتہ اور روشنیوں کا شہر تھا، دعا ہے شہر اپنی عظمت رفتہ بحال کرسکے، احسن اقبال

    بابراعظم نے روہت شرما کے بعد ویرات کوہلی سے بھی ریکارڈ چھین لیا

    بابراعظم نے روہت شرما کے بعد ویرات کوہلی سے بھی ریکارڈ چھین لیا

    بھارت ویمنز ورلڈ کپ کا پہلی بار فاتح بن گیا، فائنل میں جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست

    بھارت ویمنز ورلڈ کپ کا پہلی بار فاتح بن گیا، فائنل میں جنوبی افریقہ کو 52 رنز سے شکست

    خوشبو خان کا ارباز خان سے علیحدگی کی خبروں پر نیا بیان

    خوشبو خان کا ارباز خان سے علیحدگی کی خبروں پر نیا بیان

    سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی کی قسمت سنوارنے کی کوششوں کو مزید تیز کر دیا

    سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی کی قسمت سنوارنے کی کوششوں کو مزید تیز کر دیا

    شمالی افغانستان میں 6.3 شدت کے زلزلے سے کم از کم 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی

    شمالی افغانستان میں 6.3 شدت کے زلزلے سے کم از کم 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی

    کیریبین میں امریکا کا مبینہ ’منشیات بردار کشتی‘ پر حملہ، 3 افراد ہلاک

    کیریبین میں امریکا کا مبینہ ’منشیات بردار کشتی‘ پر حملہ، 3 افراد ہلاک

    حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں، صہیونی حملے میں ایک اور فلسطینی شہید

    حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں، صہیونی حملے میں ایک اور فلسطینی شہید

    بلوچستان: ضلع کیچ کی پہاڑی پٹی سے ایک ہفتہ قبل لاپتا ہونیوالے 4 افراد کی لاشیں برآمد

    بلوچستان: ضلع کیچ کی پہاڑی پٹی سے ایک ہفتہ قبل لاپتا ہونیوالے 4 افراد کی لاشیں برآمد

    استنبول میں غزہ کی خودمختاری اور اسرائیلی انخلا پر مسلم ممالک کا اہم اجلاس آج ہوگا

    استنبول میں غزہ کی خودمختاری اور اسرائیلی انخلا پر مسلم ممالک کا اہم اجلاس آج ہوگا

    مذاکرات کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی وادی تیراہ کے علاقے بار قمبر خیل سے انخلا پر رضامند

    مذاکرات کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی وادی تیراہ کے علاقے بار قمبر خیل سے انخلا پر رضامند

    پاکستان 10 تجارتی شراکت داروں کیساتھ غیر متوازن ترجیحی تجارتی معاہدے بہتر بنائے، عالمی بینک

    پاکستان 10 تجارتی شراکت داروں کیساتھ غیر متوازن ترجیحی تجارتی معاہدے بہتر بنائے، عالمی بینک

    اسٹیٹ بینک اور آئی ایف سی میں معاہدہ، نجی شعبے کی نمو کیلئے قرضوں کا اجرا بڑھانے کا فیصلہ

    اسٹیٹ بینک اور آئی ایف سی میں معاہدہ، نجی شعبے کی نمو کیلئے قرضوں کا اجرا بڑھانے کا فیصلہ

    محکمہ ایکسائز تاخیر اور بیک لاگ کے باعث نئی نمبر پلیٹس وقت پر فراہم کرنے میں ناکام

    محکمہ ایکسائز تاخیر اور بیک لاگ کے باعث نئی نمبر پلیٹس وقت پر فراہم کرنے میں ناکام